![]() |
بہت کم لوگوں کو ایسی رفاقتیں میسر آتی ہیں ۔ جو بھلے دنوں کی نہیں، دکھ درد کی بھی شریک ہوں اور سب سے بڑھ کر یہ کہ ایک دوسرے کے لیئے جگمگاتی مشعلیں ہوں ۔ ایک تھک کر چُور ہوا ، دوسرے نے ہاتھ تھام لیا۔ دوسرا ڈگمگایا تو تیسرے نے سہارا دیا ۔ انسانی زندگی محبت کے اِنہی جذبوں سے عبارت ہے ۔ |
محبتیں جیسی بھی ہوں رنگ لاتی ہیں ۔ ۔ ۔ |
کچھ محبتیں تو وہ ہوتی ہیں جن کا اظہار بھی نہیں ہو پاتا ۔ ۔ ۔ آدمی اندر ہی اندر دھیمی آنچ پر رکھے دودھ کی طرح اُونٹھتا رہتا ہے ۔ ۔ ۔ اس کی سطح پر ابال آتا ہے نہ جوش کی کوئی کیفیت ۔ ۔ ۔ بس وہ ریشم کے کیڑے کی طرح اپنے ارد گرد ریشم کا جال لپیٹتا رہتا ہے ۔ ۔ ۔ کسی سے کچھ کہتا ہے نہ سنتا ہے |
کچھ محبتیں پُھولوں کی طرح ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔ خاموش خاموش ۔ ۔ ۔ لیکن انکی مہک ان کے ہونے کی پہچان ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ |
اور کچھ ، لپکتے شعلوں کی طرح کہ ان میں جلنے والے خود بھی جلتے ہیں اور ان کے قریب رہنے والے بھی یہ تپش محسوس کرتے ہیں اظہار کی ضرورت ہی کہاں باقی رہ جاتی ہے |
کچھ محبتوں میں ندی کی لہروں کی سی روانی ہوتی ہے ۔ ۔ ۔ اور کچھ میں میدانی دریاوں کی سی تغیانی ۔ ۔ ۔ |
کچھ ٹوٹنے والے تاروں کی طرح ہوتی ہیں ۔ ۔ ۔ آنن فانن چمک کر فنا ہو جانے والی محبتیں ۔ ۔ ۔ اندھیروں میں روشنی بن کر جگمگانے والی محبتیں ۔ ۔ ۔ اور کچھ قطبی ستاروں کی سی پائیدار ، مستقل ، رہ جانے والی محبتیں ۔ ۔ ۔ |
کچھ محبتیں آبشاروں کی طرح ہوتی ہیں کہ جب نچھاور ہوتی ہیں تو شور مچاتی ، دندناتی ہوئی ۔ ۔ ۔ |
اور کچھ ، دُور پربتوں کے دامن سے پھوٹنے والے جھرنوں کی طرح ۔ ۔۔ ٹھنڈی ،میٹھی ، دھیمی دھیمی ، شفاف محبتیں |
Note: Please download and install Jameel noori kasheedah font to view this post correctly
Disclaimer: I received it in an email , tried to find the real author of this excerpt but couldn’t . If anyone can tell with proof I would give reference here.
جگر کون ہے وہ؟؟ مجھے بھی نہیں بتائے گا؟؟ ہا ہا ہا۔ ۔ ۔ ۔
میں اس پوسٹ کی پہلی لائن سے پوری طرح سے متفق ہوں، بہت کم لوگوں کو ایسی رفاقتیں میسر آتی ہیں۔ ۔ ۔ خوبصورت تحریر دوست۔ بہت خوب! اور دیکھ مجھے محبت والی تحریر پسند آگئی۔ ۔ ۔
بس سمجھا کر یار
😉
اور یہ تحریر تو تجھے پسند آنی ہی تھی
;P
P.S> forgot to write disclaimer before
ہاں ہاں سمجھ رہا ہوں میں۔ ۔ ۔ تیری دکھی شاعری کہاں گئی؟ کوئی بہترین سی غزل پوسٹ کر یار۔ ۔ ۔
Mohabbaton Ne Kesa Kamaal Kar Dala.
Hamen To Udasiyon Ki Misaal Kar Dala.
Kabhi Milen To Pochenge Ek Doje Se,
K Kis Ko Kis K Gham Ne Nidhaal Kar Dala.
Tu Bata Usse Kya Kahonga Me,
Meri Udasi Pe Jo Kisi Ne Sawaal Kar Dala.
Suna Tha Zindagi Ka Safar Bohot Mushkil Hai,
Or Hum Ne Kar K Mohabbat Ise Or Bhi Muhaal Kar Dala.
Kuch Hum Bhi Moum K Thy Or Kuch Tum Ne Bhi,
Zindagi Ko Shoulon Ki Shaal Kar Dala
بہت خوب! بہترین ۔
لے بھئی، تیری اگلی پوسٹ کا بندوبست ہو گیا۔ ۔ ۔ ہا ہا ہا۔ ۔ ۔
😛
@Hassan : bohat aalaa ! .. thanks 🙂
@Haris: W.A.J
My Pleasure 🙂
thanks for liking it @ Haris And @ ALi
see around Ali
zidya shoq nahi hy nahi, bus kabhi kabhi asa hee
See You around ***
ahh Mohabbat… Its human nature: we must always love something. I don’t know why we decide to conceal it from ourselves – why we remain so adamant to deny it. Even in those matters that are seemingly removed from love, the feeling secretly lingers. We cannot possibly live for a moment without it.
Very beautifully said 🙂
@Raaji:
I “so” agree with “We cannot possibly live for a moment without it” .. so true.