یہ بارشیں بھی تم سی ہیں ۔ ۔ ۔
جو برس گئی تو بہار ہیں
جو ٹھہر گئی تو قرار ہیں
کبھی آ گئیں یونہی بے سبب
کبھی چھا گئیں یونہی روز و شب
کبھی شور ہیں
کبھی چپ ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں ۔ ۔ ۔
کسی یاد میں کسی رات کو
اک دبی ہوئی سی راکھ کو
کبھی یوں ہوا کہ بجھا دیا
کبھی خود سے خود کو جلا دیا
کہیں بُوند بُوند میں گم سی ہیں
یہ بارشیں بھی تم سی ہیں ۔ ۔ ۔
وقاص احمد
Note: Please download and install Jameel noori kasheedah font to view this post correctly
Disclaimer: The images are not my property picked it from random site. If the owner has any problem he/she can contact me and I will be happy to remove it.