“آپ کو پتا ہے انفرادی جذبات کی ترجمانی کرنے والا سارا ادب … ”
“فوت ہو جائے گا” میں نے بات کاٹ کر کہا۔
“ہاں” وہ ہنس پڑی ۔ اس کی آنکھیں پکار پکار کر کہ رہی تھیں ۔ یہ نہایت ہی موزوں لفظ ہے ۔
یونیورسٹی لائبریری سے ایک دِن اچانک مجھے ایک انگریز مصنف کے خطوط کی کتاب ملی. وہیں کھڑے کھڑے ایک دو خط پڑھے . یہ کتاب لائبریری میں 1927 سے پڑی تھی. مگر ایک دفع بھی اشوع نہیں ہوئی تھی . میں وہ کتاب لے کر گھر آ گیا اور رات بھر پڑھتا رہا . بڑے جذباتی خطوط تھے . سیدھی سادی زبان میں پیاری پیاری باتیں لکھی تھیں . پہلا خط کچھ اس طرح شروع ہوتا تھا !
جان ِتمنا ! ۔
جاننا چاہتی ہو کہ تمھارے چلے جانے کے بعد مجھ پر کیا بیتی ۔ مجھ سے پوچھتی ہو کہ پہاڑ کے دامن میں کسانوں کے ننھے ننھے جھونپڑے مجھے اب بھی ویسے ہی حسین نظر آتے ہیں اور وادی میں گلاب اور یاسمین کی نگہت اب بھی ویسی ہی طرب انگیز ہے۔ جب تم یہاں تھی؟ ۔ ۔ ۔ ۔ افسوس! ہر چیز نے اپنا لطف اپنا انداز بدل دیا ہے ۔ جب سے تم نے اس وادی کو چھوڑا ہے میں صاحبِ فراش ہوں۔ آج جونہی میں کھانے کی میز پر بیٹھا میرا دل اندر ہی اندر ڈوب گیا ۔ تنہا رکابی ، ایک چھری ، ایک کانٹا اور پانی کا گلاس، میں نے دکھے دل سے اس کرسی کی طرف دیکھا جس پر تم بیٹھا کرتی تھی اسے خالی دیکھ کر میرا جی بھر آیا اور میں نے چھری اور کانٹا میز پر ڈال دیے اور اسی رومال سے اپنا منہ ڈھانپ لیا ۔ ۔ ۔ ۔ مجھ سے پوچھتی ہو کہ مجھے وادی کی بہاریں اب کیسی لگتی ہیں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
اشفاق احمد کے افسانے ” بندرا بن کی کنج گلی میں ” سے اقتباس
جو کہ میرے پسندیدہ ادیب کے پسندیدہ افسانوں میں سے ہے
Pingback: Tweets that mention بند رابن کی کنج گلی میں « Ali’s Journal -- Topsy.com
hmm…you have good choice….will come back again as you have very nice stuff to share…thanks !
@Thinking
Thanks for the compliment 🙂 I read your blog … you are indeed a very good writer indeed … and I am just a mere collector 🙂
first time i m here to your blog
nice post indeed
welcome princess reedssss 🙂
Ashfaq Ahmed has always been one of my favorite writers….the way he spread the words on paper…its just undefineable….incredible…. 🙂
yeah 🙂 … his death was a big loss of urdu literature 😦 … I liked his zavia program so much … he was also known as baba e guftugu 🙂
filhal to ye think you are baba e guftugu here 😛
I dont think that ! .. but thanks for the hidden compliment 😛