کوٹ رادھا کشن کا بھٹا(Kot Raadha-Kishan ka Bhatta)

Standard


کوٹ رادھا کشن کا بھٹا

 

مہندس ہوں

مکانوں کی مگر تعمیر سے

لگتا ہے ڈر مجھ کو

کسی بھی اب عمارت میں

کوئی بھی اینٹ لگتی ہے

نظر آتے ہیں اس میں

نقش بِریاں جھلسے چہروں کے

پگھلتے ہاتھ، ٹانگیں، پیٹ، آنتیں

تڑتڑاتی ہڈیاں ساری

دکھائی دینے لگتی ہیں

سنائی دینے لگتی ہیں

اذیت ناک آوازیں

دریچوں میں، چھتوں میں، بام و در میں گونجتی ہیں

سوختہ روحوں کی چیخیں

گوشت جلنے کی سڑاند آتی ہے دیواروں سے

یوں لگتا ہے

ہر اک خشت جیسے

کوٹ رادھا کے پژاوے ہی سے آئی ہو

بجائے کوئلوں کے

زندہ انسانوں کو دہکا کر پکائی ہو

 

شاعر: نصیر احمد ناصر


 

Leave a Reply

Fill in your details below or click an icon to log in:

WordPress.com Logo

You are commenting using your WordPress.com account. Log Out /  Change )

Facebook photo

You are commenting using your Facebook account. Log Out /  Change )

Connecting to %s