رہِ شوق سے اب ہٹا چاہتا ہوں
کشش حسن کی دیکھنا چاہتا ہوں
کوئی دل سا درد آشنا چاہتا ہوں
رہِ عشق میں رہنما چاہتا ہوں
تجھی سے تجھے چھیننا چاہتا ہوں
یہ کیا چاہتا ہوں ، یہ کیا چاہتا ہوں
خطاؤں پہ جو مجھ کو مائل کرے پھر
سزا اور ایسی سزا چاہتا ہوں
وہ مخمور نظریں وہ مدہوش آنکھیں
خرابِ محبت ہوا چاہتا ہوں
وہ آنکھیں جھکیں وہ کوئی مسکرایا
پیامِ محبت سنا چاہتا ہوں
تجھے ڈھونڈتا ہوں تری جستجو ہے
مزا ہے کہ خود گم ہوا چاہتا ہوں
یہ موجوں کی بے تابیاں کون دیکھے
میں ساحل سے اب لوٹنا چاہتا ہوں
کہاں کا کرم اور کیسی عنایت
مجاز اب جفا ہی جفا چاہتا ہوں
۔ اسرار الحق مجاز ۔
The beautiful art is by brilliant artist Cyril Rolando (AquaSixio)
Kharaab e muhabbat hua chaahta hun. Very well written.
shukriya 🙂
Bht khoob
shukriya 🙂
bahut umdahhhhh
shukriya 🙂