فقیر نے میرا ہاتھ پکڑا اور میری مُٹھی عجوہ کھجوروں سے بھر دی، فرمایا کھاؤ اور ساتھ بٹھا کے فرمانے لگے
بتاؤ تو حیاتی کس کو کہتے ہیں؟
میں نے کہا زندگی کو؟
تو میرے سر پر ہلکی سی چپت لگا کر فرمانے لگے نہیں نکمے حیاتی تو وہ ہوتی ہے جسے کبھی موت نہیں آتی ۔ دیکھو نہ اللہ تعالٰی کا ایک ایک لفظ ہیرے یاقوت و مرجان سے زیادہ پیارا اور قیمتی اور نصیحتوں سے بھرپور ہے
اللّٰه نے یہ نہیں کہا کہ اِسلام مکمل ضابطہِ زندگی ہے بلکہ یوں کہا کہ مکمل ضابطہِ حیات ھے اور حیاتی تو مرنے کے بعد شروع ہو گی جسے کبھی موت نہیں آئے گی
پھر گلاس میں میرے لیئے زم زم ڈالتے ہُوئے فرمانے لگے میرے بیٹے اللّٰہ نے زندگی دی ہے حیات کو سنوارنے کے لیئے نہ کہ بگاڑنے کے لیئے تو یہ زندگی بھی بھلا کوئی حیاتی ھے جسکو موت آ جائے گی ؟ اصل تو وہ حیات ھے جِسکو کبھی زوال نہیں کبھی موت نہیں
تو زندگی ایسے گزارو کہ حیات سنور جائے
اور میں زندگی میں تب پہلی بار سمجھا کہ اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے کا اصل مطلب کیا ھے
Note: for best view, install Mehr Nastaleeq Font
kafi arsay baad kuch likha hai…..bohat khoob
kaash main itna acha aur itni achi baatain likh sakta … ye to bass share kia hai 🙂
tu likhay ki jaga share karlein 🙂