Monthly Archives: January 2019

میں نے دیکھا تھا اُن دنوں میں اُسےجب وہ کھلتے گُلاب جیسا تھا

Standard

میں نے دیکھا تھا اُن دنوں میں اُسے

جب وہ کھلتے گُلاب جیسا تھا

اُس کی پلکوں سے نیند چھنتی تھی

اُس کا لہجہ شراب جیسا تھا

اُس کی زلفوں سے بھیگتی تھی گھٹا

اُس کا رخ ماہتاب جیسا تھا

لوگ پڑھتے تھے خدوخال اس کے

وہ ادب کی کتاب جیسا تھا

بولتا تھا زباں خوشبو کی

لوگ سُنتے تھے دھڑکنوں میں اُسے

میں نے دیکھا تھا اُن دنوں میں اُسے

ساری آنکھیں تھیں آئینے اُس کے

سارے چہروں میں انتخاب تھا وہ

سب سے گھل مل کے اجنبی رہنا

ایک دریا نما سراب تھا وہ

خواب یہ ہے ، وہ حقیقت تھا

یہ حقیقت ہے ، کوئی خواب تھا وہ

دِل کی دھرتی پہ آسماں کی طرح

صورتِ سایہ و سحاب تھا وہ

اپنی نیندیں اُس کی نذر ہوئیں

میں نے پایا تھا رتجگوں میں اُسے

میں نے دیکھا تھا اُن دنوں میں اُسے

جب وہ ہنس ہنس کے بات کرتا تھا

دِل کے خیمے میں رات کرتا تھا

رنگ پڑتے تھے آنچلوں میں اُسے

میں نے دیکھا تھا اُن دنوں میں اُسے

یہ مگر دیر کی کہانی ہے

یہ مگر دُور کا فسانہ ہے

اُس کے ، میرے ملاپ میں حائل

اب تو صدیوں بھرا زمانہ ہے

اب تو یوں ہے کہ حال اپنا بھی

دشتِ ہجراں کی شام جیسا ہے

کیا خبر ، اِن دنوں وہ کیسا ہے

میں نے دیکھا تھا اُن دنوں میں اُسے

جب وہ کھلتے گُلاب جیسا تھا

۔ ۔ ۔

محسن نقوی

زندگی اور چائے کا ایک کپ

Standard

 

شام کا ایک گھنٹہ اپنے لیئے ضرور نکالیں ۔ ۔ ۔

گھر کی چھت پر بیٹھیں ۔ ۔ ۔

لوگوں کے مکان دیکھیں ۔ ۔ ۔

آسمان میں اڑتے پرندے دیکھیں ۔ ۔

چائے یا کافی کا کپ ۔ ۔ ۔

دونوں ہاتھوں سے پکڑ کر حرارت محسوس کریں ۔ ۔

اپنے لیئے وقت نکالیں ۔ ۔ ۔

اپنے آپ کو انا سے ہٹا کر اہمیت دیں ۔ ۔

زندگی کی تلخیوں کو چائے کی چسکیوں کے ساتھ ختم کریں ۔ ۔

اور اگر پھر بھی سکون نہ آئے ۔ ۔ ۔

تو اس خالی کپ کو دیکھیے ۔ ۔ ۔

جس طرح اس کپ میں دوبارہ چائے بھرنے کی گنجائش ہے

اسی طرح آپ کے اندر بھی زندگی اور خوشی بھرنے کی گنجائش باقی ہے ۔ ۔

 

Shaam ka aik ghanta apne liye zaroor nikalein..

Ghar ki chhat per bethein..

Logon ke makaan dekhen..

Aasmaan mein urte parinde dekhein..

Chai ya coffee ka cup..

Dono haathon main pakar kar haraarat mehsoos karein..

Apne liye waqt nikalein..

Zindagi ki talkhion ko chai ki chuskion ke sath khatam karein..

Aur agar phir bhi sukoon na aye..

To us khaali cup ko dekhein..

Jis tarah us cup main dubara chai bharne ki gunjaish hai..

Isi tarah aap ke ander bhi zindagi aur khushi bharni ki gunjaish baaqi hai…

۔ یہ میری اپنی تحریر نہیں ہے